ابوبکرصديقؓ

900

Categories: ,

Description

اگرچہ موجودہ زمانے میں بہت کم کتابیں ایسی لکھی گئی ہیں جن میں ابو بکرؓ اور ان کے عہد کا ذکر تفصیل وتوضیح اور تحقیق و تدقیق سے کیا گیاہو پھر بھی مجھے یہ اعتراف کرنا پڑتا ہے کہ بعض مستشرقین نے عہد ِ صدیقؓ کی اہمیت محسوس کر کے اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے ۔ جہاں مستشرقین کی کوششوں کا ذکر کیا ہے وہاں بعض ایسے مسلمان اور عرب مؤرخین کا تذکرہ کردینا بھی ضروری سمجھتا ہوں جنہوںنے عہد صدیقؓ کی اہمیت سمجھ کر اپنی کتابوںمیں ان کے متعلق تفصیل اور تحقیق سے کام لیا ہے۔ مشہور مؤرخ ’رفیق بک العظم ‘نے اپنی کتاب ’’اشہر مشاہیر الاسلام ‘‘ کے جز اوّل میں بالخصوص ابو بکرؓ اور ان کے عہد کا تذکرہ کیا ہے ۔اس کتاب کے اکثر حصوں کے مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ اس کے مؤلف متقدمین کے طریقوں سے بڑی حد تک متاثر ہیں۔مرحوم شیخ محمد خضری بک نے بھی ابو بکرؓ کے عہد کا تذکر ہ تفصیل و تو ضیح سے کیا ہے اور آخر میںلکھا ہے۔ ’’ہم بلا خوف تردید کہتے ہیں کہ حضرت ابو بکرؓ کا وجود نہ ہوتا تو تاریخِ اسلام کادھارا کسی اور ہی طرف مڑا ہوا ہوتا ۔ حضرت ابو بکر صدیقؓ نے حیرت انگیز اولوالعزمی سے تمام فتنوں اور شورشوں کا قلع قمع کر ڈالا اور اسلام کا قافلہ شان و شوکت سے دوبارہ اپنے راستے پرگامزن ہوگیا ۔‘‘