مفرور
₨420
اگرچہ یہ ایک ایڈونچر کی داستان ہے۔تین مفرور قیدی جوقانون سے چھپتے چھپاتے ایک امن پسند شہری کے مکان میں داخل ہوکر انہیں بندوق کی نوک پر دھرلیتے ہیں۔اور پھر ان کے باہمی تعلق اور مکالمے کو کہانی کی زبان ملتی ہے۔
جوزف ہیز کی اس کہانی کو رئیس احمد جعفری نے ترجمہ کیا ہے۔ تجسس اور کشمکش کہانی کے طرز بیان کو دلچسپ بناتے ہیں۔ مفرورکی کہانی میں معاشرتی حقائق اور انسانی رشتوں کی جھلک بھی موجود ہے۔ ایک دلچسپ اور پرتجسس کہانی جوقاری کو بھٹکنے نہیں دیتی ہے۔ اس کا مطالعہ حقیقت افروز ہے۔